دھماکوں میں شہید بچے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

ہوئی ہے جس طرح ویراں دل کی بستی
ایسے تو ویرانے بھی نہیں ہوتے

چند لمحوں میں جلا کے راکھ کر دیا سب
یوں راکھ بجلیوں سے آشیاں بھی نہیں ہوتے

بے بسی میں حسرتوں کا قتل المناک ہے
کیا قاتلوں کے سینوں میں دل بھی نہیں ہوتے

کیسے خاموشش سوئے ہیں معصوم تہے خاک
اب تو کھلونوں کیلئے بھی نہیں روتے

روئے جتنا بھی کوئی اب نہیں بولتے
ایسے تو بیگانے بھی نہیں ہوتے

وقت کے مرہم سے بھی ہرے رہتے ہیں
دلوں کے گھاؤ پرانے بھی نہیں ہوتے

حوریں جھلاتی ہیں جھولا تو کہتے ہیں
دنیا میں تو ایسے جھولے بھی نہیں ہوتے

Rate it:
Views: 434
09 Dec, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL