دھوئیں کی طرح
Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharkiجب کوئی اجنبی آتا ہے ان کی محفل میں
اسی دم اک شمع جلائی جاتی ہے
جلا کے شمع وہ فورا بجھا بھی دیتے ہیں
دھوئیں کی سمت پھر انگلی اٹھائی جاتی ہے
دکھا کے دھواں پھر کہتے ہیں آنے والے سے
کہ عاشقوں کی یہی حالت بنائی جاتی ہے
More Sad Poetry






