دھوپ میں سایہ دیوار ضروری تو نہیں
اب تیرے بعد کوئی پیار ضروری تو نہیں
ہم تیرے اک اشارے پہ کٹا دیں سر
ہو تیرے ہاتھ میں تلوار ضروری تو نہیں
میرے اعلان بغاوت سے سلامت رہ جائے
تیری بادشاہی تیرا دربار ضروری تو نہیں
نفرتیں پھینک كے آ پِھر سے گلے لگ جائیں
ایسا موقع ملے ہر بار ضروری تو نہیں
جیت لونگی تجھے دُنیا سے میرا وعدہ ہے
ہر بار ہو میری ہار ، ضروری تو نہیں