Add Poetry

دھیان ہے میرا ابھی تک منظروں کی قید میں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

دھیان ہے میرا ابھی تک منظروں کی قید میں
میرے روز و شب ہیں کیسے موسموں کی قید میں

یہ رواجوں میں گھِری سہمی ہوئی سی لڑکیاں
جِس طرح معصوم پنچھی ساحروں کی قید میں

ساری خوشیاں آنکھ سے اوجھل نہ ہو جائیں کہیں
میں کہ شاید ہوں ابھی تک واہموں کی قید میں

نام ہوتا ہے ہر اِک رِشتے کا دُنیا میں کوئی
سارے رِشتے ہی بندھے ہیں بندھنوں کی قید میں

نرم و نازک تتلیوں کو دیکھ کر لگتا ہے یوں
رنگ ہیں قوسِ قزح کے تتلیوں کی قید میں

دے رہے ہیں آپ گمراہی کو آذادی کا نام
خوش ہوں میں خود ساختہ پابندیوں کی قید میں

آیٔنہ سچ بولتا ہے نازؔ یہ تسلیم کر
کٹ گئی تیری جوانی اُلجھنوں کی قید میں

 

Rate it:
Views: 591
13 Nov, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets