Add Poetry

دہکتا اک شرار رکھنا

Poet: Sajid Hadayat By: Sajid Hadayat, Lahore

کیوں صبح امید میں بھی اداسیوں کا شمار رکھنا
کیوں برستی بارشوں کا، خود میں اپنے خمار رکھنا

جب ہستی کی بھامبھیوں میںوہم دیمک آبسے تو
خیال اپنے کو باندھ لینا، دل اپنا بے مہار رکھنا

زمانے کی انگلیاں جب خواب سارے نوچ ڈالیں
تم مجھ سے بات کرنا، نا خود سے فرار رکھنا

تم خزاں رت کے پیلے ہونٹوں کی سسکیوں پر
رنگ اپنے انڈیل دینا، خود کو مژل بہار رکھنا

پڑھ سکو گے حرف حرف میری تیرگی کی داستاں
پہلے سفید کاغذوں پہ، دہکتا اک شرار رکھنا

Rate it:
Views: 338
04 Feb, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets