دہکتا اک شرار رکھنا

Poet: Sajid Hadayat By: Sajid Hadayat, Lahore

کیوں صبح امید میں بھی اداسیوں کا شمار رکھنا
کیوں برستی بارشوں کا، خود میں اپنے خمار رکھنا

جب ہستی کی بھامبھیوں میںوہم دیمک آبسے تو
خیال اپنے کو باندھ لینا، دل اپنا بے مہار رکھنا

زمانے کی انگلیاں جب خواب سارے نوچ ڈالیں
تم مجھ سے بات کرنا، نا خود سے فرار رکھنا

تم خزاں رت کے پیلے ہونٹوں کی سسکیوں پر
رنگ اپنے انڈیل دینا، خود کو مژل بہار رکھنا

پڑھ سکو گے حرف حرف میری تیرگی کی داستاں
پہلے سفید کاغذوں پہ، دہکتا اک شرار رکھنا

Rate it:
Views: 407
04 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL