دیئے جل رہے ہیں شام_ زندگی ہے کیا

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad

دیئے جل رہے ہیں شام_ زندگی ہے کیا
پروانے جل رہے ہیں اختتام_ زندگی ہے کیا

ابھی سحر ہوئی تھی ابھی تو جاگے تھے
بس یہی حسرتوں بھری زندگی ہے کیا

ترک_ تمنا نہ کر سکے زندگی ختم ہوئی
تمناوٴں سےجڑی پھر نئی زندگی ہے کیا

تلاش میں رہے اور تلاش ختم نہ ہوئی
جستجو میں بھٹکنا ہی زندگی ہے کیا

کچھ نہ کر سکے قدرت کے لکھے کے سوا
یہ عالم_ بے بسی ہی زندگی ہے کیا

پھیل رہی ہے آنکھوں میں مسلسل حیرانی
یہ حیرت_ ناتمام ہی زندگی ہے کیا

ٹوٹ کے بکھر گئی تسبح میرے ہاتھ سے
اعداد و شمار سے چلتی رہی زندگی ہے کیا

یہ خمار_ غم اور یہ لذت_ درد
اسی کیفیت کا نام ہی زندگی ہے کیا

 

Rate it:
Views: 1283
09 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL