جب بھی خوابوں میں خیالات میں در آتے ہیں
وہ پھر شدت سے مجھے یاد بہت آتے ہیں
جون جولائی کی تپش اور اس دل کی اگن
میرے وجود میری روح کو سلگاتے ہیں
میری خواہش میرے جذبات میرا دل جلاتے ہیں
دل و نگاہ میں انگارے سے بھر جاتے ہیں
آنکھوں میں جاری آنسوؤں کی ژالہ باری کے
اس عالم میں دل ناداں کو مشکل سے بہلاتے ہیں
عظمٰی دیار شوق کی آتش میں ہم ہر روز ہی
کندن بنانے کے لئے خود کو پگھلاتے ہیں