دیار شوق کی آتش میں

Poet: UA By: UA, Lahore

جب بھی خوابوں میں خیالات میں در آتے ہیں
وہ پھر شدت سے مجھے یاد بہت آتے ہیں

جون جولائی کی تپش اور اس دل کی اگن
میرے وجود میری روح کو سلگاتے ہیں

میری خواہش میرے جذبات میرا دل جلاتے ہیں
دل و نگاہ میں انگارے سے بھر جاتے ہیں

آنکھوں میں جاری آنسوؤں کی ژالہ باری کے
اس عالم میں دل ناداں کو مشکل سے بہلاتے ہیں

عظمٰی دیار شوق کی آتش میں ہم ہر روز ہی
کندن بنانے کے لئے خود کو پگھلاتے ہیں

Rate it:
Views: 616
19 Jun, 2009