دید کی تمنائی

Poet: Ibn-e-Inshah By: Abdul Waheed(Muskan), Haripur

تری باتوں میں زندگی کا رس
تری آواز میں ہے رعنائی

فون پر بولتی ہوئی محبوب
تو ابھی سامنے نہیں آئی

دل تجھے دیکھنے کو کہتا ہے
دل تری دید کا تمنائی

اک طرف عاشقی سے ہم مجبور
اک طرف ہم کو خوفِ رسوائی

صبر کا حوصلہ نہیں باقی
حُسن، بیکار، جان زیبائی

ہم نے مانا،تو خوبصورت ہے
دیکھ ہمکو تری ضرورت ہے

Rate it:
Views: 625
17 Jan, 2011