دیدہ شوق کو تڑپا کے چلا جاؤں گا

Poet: Shazia Hafeez By: Shazia Hafeez, Attock

حسرت دید کو ترسا کے چلا جاؤں گا
تیری الفت کی قسم کھا کے چلا جاؤں گا

تو اُسی شہر کی گلیوں میں کہیں رقصاں ہے
دامن شوق کو پھیلا کے چلا جاؤں گا

اک برسے ہوئے بادل کی طرح گزرا ہوں
موج میں آیا ہوں، لہرا کے چلا جاؤں گا

رات کی رات کا مسافر ہوں تیری بستی میں
شب کا تارا ہوں نظر آکے چلا جاؤں گا

اک نظر دور سے دیکھوں گا دروبام تیرے
دیدہ شوق کو تڑپا کے چلا جاؤں گا
 

Rate it:
Views: 1616
14 Jul, 2011