دیر نہ ہو جائے کہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

دل نہ ٹوٹ جائے کہیں
دیر نہ ہو جائے کہیں

یہ برسوں پرانا رشتہ
چھوٹ ہی نہ جائے کہیں

بحر آسمان کا یہ
تارا نہ ڈوب جائے کہیں

تھام لو مضبوطی سے
پھر سے کھو نہ جائے کہیں

وقت کا بہتا لمحہ
ہاتھ ہی نہ آئے کہیں

سحر کی تمنا میں
شام ہو نہ جائے کہیں

تم سوچتے رہ جاؤ
اپنا کام ہو نہ جائے کہیں

عظمٰی دل کی بات کرو
وقت کھو نہ جائے کہیں

دل نہ ٹوٹ جائے کہیں
دیر نہ ہو جائے کہیں

Rate it:
Views: 1161
19 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL