سمیٹ رہا ہوں غم کہ دوان بن جائے
یہ دیوان ہماری محبت کی پہچان بن جائے
دیکھوں اک نظر اور دیکھتا ہی رہ جائوں
شائد میرا اسی بہانے تو مہمان بن جائے
خوار ہوئے محبت میں زمانے بھر میں
ملو جو تم تو ہماری شان بن جائے
اس سے پہلے کہ ہو جائوں میں دیوانہ
یا پھر کہیں محبت میرا امتحان بن جائے
ممکن ہو جتنا جلد آ ملو ہم سے
دیوار نہ کوئی ہمارے درمیان بن جائے