دیوانہ

Poet: حماد صدیقی ہمو By: Hammad, Sukkar

میں نے ایک دیوانہ دیکھا ہے
ہر ادا میں افسانہ دیکھا ہے

بوجھیے گا مت کہ کون ہے وہ
میں نے غم اسکا چھپانا دیکھا ہے

رہتا وہ ہر لمحہ کشمکش میں کسی
میں نے آنسو نما مسکرانہ دیکھا ہے

جان کر بھی نا جانے کیسے بولو میں
کہ میں نے نا کبھی ایسا فسانہ دیکھا ہے

اس کے ساتھ ہر پل جب بھی ہو
میں نے مزاج بھی بیگانہ دیکھا ہے

کیسے غلطیوں سے سیکھے ہیں لوگ ہم
میں نے کھا کر ٹھوکر سنبھل جانا دیکھا ہے

خوب خبر ہے مجھے اسکے حال کی
میں نے پتھر کا ٹوٹ جانا دیکھا ہے

Rate it:
Views: 436
21 May, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL