دیوانہ

Poet: بریہ By: Syeda Khair ul Bariyah, Lahore

یہ کس اک عام مجمعے میں
دیوانہ سا کھڑا ہوں میں
پتے کی بات کرنے کا
پتا چلنے نہیں دیتے

یہ مجھ کو رد بھی کرتے ہیں
لبوں پہ ضرب بھی کرتے ہیں
میری ہستی کے مٹنے کا
پتا چلنے نہیں دیتے

یہ کس اک عام مجمعے میں
دیوانہ میں
کھڑا ہوں میں

Rate it:
Views: 960
09 Feb, 2021
More Life Poetry