دیکھ لیا مَیں نے، قسمت کا تماشہ دیکھ لیا

Poet: Shakeel Badaiwani By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

دیکھ لیا مَیں نے، قسمت کا تماشہ دیکھ لیا
اِک آگ لگی اِک آگ بُجھی، آنکھوں نے میری کیا دیکھ لیا

دیکھ لیا مَِیں نے ساجن تیرا وعدہ دیکھ لیا
رَستے میں ہوں مَیں، منزل پہ ہے تُو، یہ پیار کا ناطہ دیکھ لیا

آیا مَیں کسی کی محفل میں، طوفان لیے لاکھوں دل میں
مِل کر بھی رہا مَیں مشکل میں، ملنے کا نتیجہ دیکھ لیا

چُھپتے ہی تیرے او چاند میرے، سورج بھی نہ نکلا آنگن میں
پھر غم کی اندھیری رات ہوئی، دو دن کا اُجالا دیکھ لیا

دیکھ لیا مَیں نے، قسمت کا تماشہ دیکھ لیا
دیکھ لیا مَِیں نے ساجن تیرا وعدہ دیکھ لیا

Rate it:
Views: 772
14 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL