دیکھ محرومی کی برکت زندہ ہوں
میں ترے غم کی بدولت زندہ ہوں
جنتیں ہیں مردہ جسموں کے لئے
یہ سزا ہے یا عنایت زندہ ہوں
اس خزاں میں کانٹے تک بھی مر چکے
پھر بھی کہتی ہے وہ نکہت زندہ ہوں
سچ ہے دنیا نفرتوں کی ہے مگر
میں یہاں بھی با محبت زندہ ہوں
لکھ رکھے ہیں میں نے بھی فضل عذاب
مالک روز قیامت زندہ ہوں