دیکھ کر بھیگے تھے اُس کے بال پلک کے

Poet: Dr. Riaz Ahmed By: Dr. Riaz Ahmed, Karachi.

دیکھ کر بھیگے تھے اُس کے بال پلک کے
منتظر شاید تھے میری ایک جھلک کے

پھر نہیں ملنا کبھی ، تھا آخری موقعہ
روئی وہ کاندھے سے سر لگا کے بلک کے

مجھ سے وہ ہوتی جدا ، اُس سے ذرا پہلے
تڑپا گئے اُس کو دو میرے آنسو ڈھلک کے

موقعہ نہ تھا کہ ساتھ اُس کے ، چھوڑنے جاتا
نظر گئی تھی ساتھ اُس کے دور تلک کے

جدائی میں اُس کی ریاض ، دریا کنارے
تھک گیا تھا رات گنتے تارے فلک کے

Rate it:
Views: 651
16 Sep, 2013