کیسے کیا جائے اب بھروسہ لوگوں کا
خدا ایک ہے پھر بھی انہیں جگہ جگہ جھکتے دیکھا ہے
رتوں سے کیا بدلتے ہونگے پتے رنگ اپنا
میں نے اس قدر تیزی سے لوگوں کو بدلتے دیکھا ہے
نگاہ آئینے پر پڑی تو چور چور ہو گیا
آج میں نے خود کو ان جیسا بنتے دیکھا ہے
نظر انداز کرکے ہر ایک شے کو ,خود کو سمجھایا
میں نے نہ سمجھوں کو بھی زندگی کی حقیقت سمجھتے دیکھا ہے
تھوڑی احتیاط, تھوڑا خیال اگر میسر ہو
تو میں نے صحرا میں بھی پھولوں کو کھلتے دیکھا ہے
تاریکی ہو جائے اگر, تب بھی نہیں روشنی کی فکر
میں نے ایک ہی دن میں سورج ڈوبتے اور چاند کو چمکتے دیکھا ہے
کیا اثر ہے اس ان دیکھے لمحے کا
جو دیکھ کر بھی دکھائی نہیں دیتے, دیکھا ہے