دیکھنا ابھی نقارە بجنے کو ہے
Poet: Mobeen nisar By: Mobeen Nisar, Islamabadدیکھنا ابھی نقارە بجنے کو ہے
اجل کے پروانے پہ مہر لگنے کو ہے
تیاری میں ہیں عزرائیل کب سے
بس صرف اشارە ملنے کو ہے
غرور خاک میں مل جاتے ہیں
تو بھی خاک میں ملنے کو ہے
اک قوت عشق ہے طاقت تیری
ورنہ روئے آب پہ لہر مٹنے کو ہے
زباں بند ہے اسی لئے ہر شجر کی
شاید کہ ہمکلام قدرت سے ہے
زمیں پہ اکڑ کے چلنے والے
پتے کو نہیں جنبش بغیر حکم کے ہے
تیرا اختیار حد سے تجاوز کر رہا ہے
کسی لمحہ بھی منظر بدلنے کو ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






