دیکھنا چاھو تو اِن آنکھو ں کے اندر دیکھنا
Poet: Kaiser Mukhatr By: Kaiser Mukhatr, Hong Kongدیکھنا چاھو تو اِن آنکھو ں کے اندر دیکھنا
راز ِ ا ُلفت چا ہئے تو دل سمندر دیکھنا
گھرکےباھرسے گزرتے سائے سے ڈرلگتا ہے
گھر کے اندر بھی چُھپا یہ خوف یہ ڈر دیکھنا
چاہے بنوا لو دیواروں کو اُونچا جس قدر
خوف کے مبہوُ ت سایوں میں مقدر دیکھنا
نسلِ انسانی کے اندر و حشتو ں کا سلسلہ
کیوں دَر آیا ہے اس کو برابر دیکھنا
پہنچ چکے ہیں ھم تہزیب کے جس موڑ پر
اس میں وحشی پن کا گہرا عنصر دیکھنا
اکثر دیواروں کے سائے بڑھتے گھٹتے دیکھے
بڑھتے گھٹتے سائیوں میں دل مسافر دیکھنا
چاردیوارونکی چوکھٹ بنکے ہی نہیں دے رہی
چوکھٹوں کے درمیاں اپنے دیوار و در دیکھنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







