Add Poetry

ذات کے قیدی

Poet: By: maqsood hasni, kasur

قصور تو خیر دونوں کا تھا
اس نے گالیاں بکیں
اس نے خنجر چلایا
سزا دونوں کو ملی
وہ جان سے گیا
یہ جہان سے گیا
اس کے بچے یتیم ہوءے
اس کے بچے گلیاں رولے
اس کی ماں بینائ سے گئ
اس کی ماں کے آنسو تھمتے نہیں
اس کا باپ کچری چڑھا
اس کا باپ بستر لگا
دونوں کنبے کاسہء گدائ لیے
گھر گھر کی دہلیز چڑھے
بے کسی کی تصویر بنے
بے توقیر ہوءے
ضبط کا فقدان
بربادی کی انتہا بنا
سماج کے سکون پر پتھر لگا
قصور تو خیر دونوں کا تھا
جیو اور جینے دو کے اصول پر
جی سکتے تھے
اپنے لیے جینا کیا جینا
دھرتی کا ہر ذرہ
تزءین کی آشا ر کھتا ہے
ذات کے قیدی
مردوں سے بدتر
سسی فس کا جینا جیتے ہیں

 

Rate it:
Views: 474
25 Nov, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets