Add Poetry

ذرا سیکھ

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, Quetta

کچھ علم نہیں تجھ کو، تو جاہل سے ذرا سیکھ
لہروں کو بھرے بانہوں میں ساحل سے ذرا سیکھ

خود اپنی پرستش میں مزہ کچھ بھی نہیں ہے
آدابِ وفا ٹوٹے ہوئے دل سے ذرا سیکھ

خوشبو کا سفر کرتی صبا نے یہ کہا ہے
شاداب رکھے کیسے یہ گُل، گِل سے ذرا سیکھ

دشواری تو دشوار ہے دشوار رہے گی
آسانی کو آسان سی مشکل سے ذرا سیکھ

دیواریں ہیں احساسِ تحفظ کی ضمانت
کیا نظم کا پیغام ملا، سِل سے ذرا سیکھ

لب بستہ رہا کرتے ہیں گل رنگ صحیفے
خاموشی سکھاتی ہوئی محفل، سے ذرا سیکھ

تا حدِّ نظر خیمۂِ دل اور طنابیں
رتبے سے رشیدؔ، اپنی منازل سے ذرا سیکھ

Rate it:
Views: 2
16 May, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets