ذکر اس کا جاری روان رکھا جائے
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK ذکر اس کا جاری روان رکھا جائے
ہر ورد لب وہ ہر زبان رکھا جائے
دل کسی کا پایا ھے سر راہ ہم نے۔
ہنوز سوچتے ہیں اسے کہاں رکھا جائے؟
انتہا کا نازک ھے یار دل کا رشتہ۔
کہیں ٹھیس نہ پہنچے دھیاں رکھا جائے۔
ان گنت غم ہیں بے شمار یعنی۔۔
آہ ! اب کس کسکو پنہاں رکھا جائے؟
عقل کے اندھوں پر مشتمل جہان ھے۔
بہتر ھے پیار سب سےگریزاں رکھا جائے۔
اطراف کانٹے ہیں دشمن جہان سے۔
آہ ! گلے لالہ اب کہاں رکھا جائے ؟
یار ہر سورت جیت جائے گا ہم سے۔
کوئی بھی گر باہم اسد امتحان رکھا جائے۔
More Sad Poetry






