ذہن پے بوجھ ہو تو ان یادوں کا کیا کرنا جہاں مشکل ہو جینا اور آساں ہو مرنا چلو توصیف توڑ دو ان بندشوں کو اب گزرا وقت نہ آئیگا تو لوٹ کر کیا کرنا