رابطے رشتے نہ دیوار نہ در سے اس کے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

رابطے رشتے نہ دیوار نہ در سے اس کے
کیسے آگاہ کوئی ہوگا ہنر سے اس کے

بے سبب کیسے کوئی اس کی گواہی دے گا
لوگ اگ آئیں حمایت میں کدھر سے اس کے

کچھ ہمیں بھی نہ رہا بات سمجھنے کا شعور
کچھ اشارے بھی نہیں صاف ادھر اس کے

فیض اس نخیلِ تمنا سے ہزاروں کو ملا
ہم ہی محروم رہے برگ و ثمر سے اس کے

آج تک یاد ہے وہ شامِ جدائی ساجد
اٹھ کے جس حال میں ہم آئے ہیں در سے اس کے
 

Rate it:
Views: 430
27 Aug, 2011