رات انتظار کی

Poet: UA By: UA, Lahore

عادت ہو گئی ہے مجھے انتظار کی
پابند ہو گئی میں تیرے انتظار کی

ممکن نہیں تیرے بنا اک پل گزارنا
اس پر طویل ہو گئی رات انتظار کی

کب سے نگاہیں منتظر دیدار کیلئے
آجاؤ کہ اب تاب نہیں انتظار کی

شمعیں جلا جلا کر اکتا گیا یہ دل
لیکن گزر نہ پائی شب انتظار کی

دل کی آباد بستی ویران ہو گئی
حد سے زیادہ ہو گئی حد انتظار کی

کب تک ڈھلے گی آخر شب انتظار کی
تعبیر سحر ہو گی کب انتظار کی

عظمٰی تجھے تقدیر نے چن دیا جس میں
ٹوٹے گی وہ دیوار کبھی انتظار کی

Rate it:
Views: 773
01 Jan, 2009