رات کی تنہائی میں جب جب مجھے یاد آؤ گے
کیا بتاؤں کس طرح سے میری نیندیں چراؤ گے
بےتاب ہو کے جب میں آنکھیں بند کروں گی
تو کیا میرے خوابوں میں آ کر مسکراؤ گے
جا تو رہے ہو تم ہمارا شہر چھوڑ کر
لیکن دوبارہ شہر دل میں لوٹ آؤ گے
فصل گل میں ہم تمہاری راہ دیکھیں گے
تم آؤ کے ہاں دیکھنا تم آ بھی جاؤ گے
ہر جیت کے بدلے میں دل ہار چکے ہم
اب اور کس طرح سے ہمیں آزماؤ گے
ہم اپنے دل سے آپ کہیں اے دل عظمٰی
کب تک نہ میرے دل کا کہا مان پاؤ گے