رات کے سناٹے کاٹتے رہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Araia

رات کے سناٹے کاٹتے رہے
ہم یوں بھی اپنی زندگی کزارتے رہے

ہر پل تیری سوچوں میں گم
بے خوابی میں تجھے ہی پکارتے رہے

بتاؤ ! کب آؤ گئے بھلا ہم سے ملنے
مددت سے تیرا راستہ نہارتے رہے

سنو ! اب ہاتھوں میں قلم پکڑ لیا ہیں میں نے
تنہائی میں تجھے ہی کاغذوں پر اتارتے رہے

شاید قدرت ابھی مہربان ہو جائے
یہی سوچ کر ہر پل خدا کو پکارتے رہے

Rate it:
Views: 443
26 Mar, 2013