رات گزری کہ زمانے گزرے

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تاریخ کو تقدیر سمجھنے والو
تاریخ تو تخلیق ہے انسانوں کی

شاہد ہے شکستہ پائی اپنی
پہنچے نہیں ناگہاں یہاں ہم

دیدنی ہے شبِ فراق کا حُسن
موت آئی تو ہم بھی سولیں گے

ترے پہلو سے اُٹھ کر کھو گئے ہم
خیالوں کی گھنی تنہائیوں میں

سوُرج اُبھرا کہ قیامت جاگی
رات گزری کہ زمانے گزرے

Rate it:
Views: 332
15 Sep, 2011