رات ھوئی تو یاد تیری بستر پہ شکن چھوڑ گئی
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobarرات ھوئی تو یاد تیری بستر پہ شکن چھوڑ گئی
اور کچھ نہ مل سکا تو ہلکی سی چبھن چھوڑ گئی
راہ دشوار تھی کانٹوں کا سفر بھی ساتھ رہا
جسم شل سا رہا پاؤں پہ تھکن چھوڑ گئی
خزاں آئی تو فضائیں بھی تھیں غمناک ھوئیں
پھول مرجھائے تھے اور اجڑا چمن چھوڑ گئی
مسکراتے چہرے کو غموں کے سائے دے کر
ہنستی آنکھوں کو رلانے کا فن چھوڑ گئی
تیرے ماضی کی نشانی بھی نہ کوئی ساتھ رہی
اجڑے شہروں میں گمنامی کا وطن چھوڑ گئی
داغ پھر ایسا دیا اس نے مجھے جدائی کا اپنا
کورے کاغذ پہ یوں شعرؤں کا سخن چھوڑ گئی
More Sad Poetry







