ان کے سامنے ہم کچھ بولتے نہیں
راز اپنی محبت کا کھولتے نہیں ہیں
تیرے پیار کے سامنے دولت کیاہے
محبت کو ہم دولت سے تولتے نہیں ہیں
خدا اپنے پیاروں کوآزماتا رہتا ہے
اسی لیےکڑے وقت میں ہم ڈولتےنہیں ہیں
کسی بے وفا کی یاد میں رو روکر
اپنے انمول موتی مٹی میں رولتےنہیں ہیں
ہم اپنے دکھوں کو خود ہی جھیلتے ہیں
کسی کے ساتھ انہیں پھولتے نہیں ہیں