آشیاں بس گیا ہے جن کا، انہیں آباد رہنے دو پڑگئے جودرد بھرے چھالےجگرمیں، یوں ہی رہنے دو كریدو نہ میرے دل کو، یہ عرضی ہے جہاں والوں پوشیدہ ہے راز اب تک جو، راز کو راز رہنے دو