ہر لفظ کو کاغذ پہ اُتارا نہیں جاتا
ہر نام سرِعام پکارا نہیں جاتا
ہوتی ہیں محبت میں کئی راز کی باتیں
ویسے ہی اس کھیل میں ہارا نہیں جاتا
آنکھوں میں لگایا نہیں جاتا یونہی کاجل
زلفوں کو بلاوجہ یونہی سنوارا نہیں جاتا
ہر شخص کو طوفان بچانے نہیں آتے
ہر ناؤ کے ہمراہ کنارہ نہیں جاتا
تب تک نہیں کھلتے کبھی اسرارِ محبت
جب تک کوئی اس راہ میں مارا نہیں جاتا