راہ ستم سے گزر کر منزل شوق تک جانا

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

راہ ستم سے گزر کر منزل شوق تک جانا
یہ عادت ہی بنالی ہے اب دل نے جاناں

امید کی اک چھوٹی سی کرن کے پیچھے
مایوسیوں کے اندھیروں سے نکل جانا

ہے محبت ایسی آتش کہ حرارت میں
پتھر کا بھی دل ہے آخر پگھل جانا

معلوم ہے دور تک پانی نہیں صحرا میں
اکثر پیاس میں سیرابوں کی طرف نکل جانا

ٹوٹنے نہ دینا حوصلہ کسی بھی مقام پر
ہر بار مشکلوں کا میری ہمت سے گبھرا جانا

Rate it:
Views: 815
04 Feb, 2010