ربا میرے حال سے صرف تو ہی واقف ہے
میری شکستہ دلی سے صرف تو ہی واقف ہے
وقت کے ستم نے توڑا کچھ اس طرح مجھے
اپنے ہی حال سے بے خبر کر دیا اس طرح مجھے
حال دل و غم بتاؤں کیسے کسی کو اے ربا
تو ہی میری التجا کو سن لے اے ربا
سمیٹ دے میری بکھری ہوئی ذات کو تو
صبر میرے کا اجر دے دے بس اب تو
روح میری کی چیخوں سے صرف تو ہی واقف ہے
ربا کنول کے حال سے صرف تو ہے واقف ہے