میں تو ایک بہجتئ ہوی شمع کا دم بہرتا ہوں
میں ہوں مسرور محبت سے کہا ڈرتا ہوں
میں اندہیرے میں جلاتا ہوں کہیں دیپ نے
ایک مسافر کےلئے شب کو سحر کرتا ہوں
یاد آتے ہیں سدا وصل کے وہ لمہات مجہے
جب کبہی کوچئے جانان سے گزر کرتا ہوں
میں تو رسوا ہوں محبت کے شبستانوں میں
اور تیرے حسن کے جلؤں پے کزر کرتا ہوں