رسوائیاں وفا کی میرے نام کر گئی
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanرسوائیاں وفا کی مرے نام کر گئی
اک لہر تھی جنوں کی جو بدنام کر گئی
سازش تھی دوستوں کی بڑا کام کر گئی
اک کامیاب شخص کو ناکام کر گئی
تجھ کوخبر نہیں ہے مجھے تیری دید کی
کس درجہ بے سکون وہ اک شام کر گئی
مانا کہ کھل گئے ہیں چمن میں کئی گلاب
فصل بہار خار بھی تو عام کر گئی
میرے ہنر میں تیرے تقاضوں کا کیا کروں
میری ہی سادگی تجھے بے دام کر گئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






