رسوائیوں سے ڈرتے تھے
Poet: UA By: UA, Lahoreصرف تیرے لئے گزرتے تھے
جب تیرے شہر سے گزرتے تھے
ایک تمہارے دیکھنے کے لئے
خود کو ہم بے نقاب کرتے تھے
کیوں بھلا تم سے دور ہو جاتے
ہم نہ رسوائیوں سے ڈرتے تھے
ان کو چاہا ہے زندگی کی طرح
جن کی چاہت میں روز مرتے تھے
ان کی چاہت کا یہ بھرم ہے کہ
ہم اکیلے ہی سب سے لڑتے تھے
اپنی چاپت کا اعتبار اور کیا ہوگا
جفاؤں کو بھی انداز وفا کرتے تھے
کس لئے خود کو کو سجا کر رکھیں
ہم تو صرف تیرے لئے سنورتے تھے
تمہارے جانے سے روپ یوں بےروپ ہوا
آئینہ دیکھتے اور خود سے ڈرتے تھے
تم شام و سحر میری نگاہوں میں رہو
ہم تو رات دن یہی دعا کرتے تھے
اب تمہیں پایا ہے تو ہمیں معلوم ہوا
تم سے نہیں خود سے وفا کرتے تھے
More Sad Poetry







