مجھ سے ہوئی کیونکر عداوت بتا دو
تمہیں مجھ سے کیا ہے شکایت بتا دو
تم مجھ سے کس لئے خفا ہو گئے ہو
مجھ سے ہوئی کیسی حماقت بتا دو
بہت دن ہوئے تم کو دیکھے ہوئے
ہوئی ایسی بھی کیا رقابت بتا دو
میری ذات پر کس قدر حق تمہارا
یہ حقیقت سارے جہاں کو بتا دو
عظمٰی ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
ہوئی کب سے اپنی رفاقت بتا دو