رفتہ رفتہ
Poet: UA By: UA, Lahoreرفتہ رفتہ میرے اعصاب پہ وہ چھانے لگا ہے
میرے وجود میری روح میں سمانے لگا ہے
میری شب کے اجالوں میں میرے دن کے سویروں میں
وہ بن بلائے میری زندگی میں آنے لگا ہے
میرے دیار کی گلیاں اسے پہچان رہی ہیں
کیوں میرا شہر چھوڑ کر وہ کہیں جانے لگا ہے
وہ مجھے جس قدر خود سے جدا کرنا چاہے
اسی قدر وہ میرے دل کو اور بھانے لگا ہے
وہ خواب ہے کہ تخیل فسانہ ہے کہ حق
جو مجھ میں رہ کے مجھے اور یاد آنے لگا ہے
میں نے چاہا کہ مجھ سے میری بات کرتا رہے
وہ مجھے اور ہی قصہ کوئی سنانے لگا ہے
میرے رنج و ملال پہ وہ درد آشنا عظمٰی
کسی ناآشنا کی طرح مسکرانے لگا ہے
More Sad Poetry






