رنج اٹھانے پہ دل تو دکھتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دل دکھانے پہ دل تو دکھتا ہے
چوٹ کھانے پہ دل تو دکھتا ہے

جسے دکھ ملتا ہے وہ کہتا ہے
رنج اٹھانے پہ دل تو دکھتا ہے

ملنے والے اگر بچھڑنے لگیں
دور جانے پہ دل تو دکھتا ہے

یار جب یار کو پرکھتا ہے
آزمانے پہ دل تو دکھتا ہے

آنسوؤں کا سبب نہیں پوچھو
یوں ستانے پہ دل تو دکھتا ہے

ہم نے دنیا سے دل لگایا ہے
دل لگانے پہ دل تو دکھتا ہے

روتے روتے جہان میں آئے
اور جانے پہ دل تو دکھتا ہے

آخر اس جہان خانہ سے
ایسے جانے پہ دل تو دکھتا ہے

دل سے دل کا حسین سا رشتہ
توڑ جانے پہ دل تو دکھتا ہے

حوصلہ گرچہ جوڑ دیتا ہے
ٹوٹ جانے پہ دل تو دکھتا ہے

عظمٰی اب تک جو نامکمل ہے
اس فسانے پہ دل تو دکھتا ہے

Rate it:
Views: 749
07 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL