Add Poetry

رنگ اور نُور کی برات کِسے پیش کروں

Poet: Sahir Ludhyanvi By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

رنگ اور نُور کی برات کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

مَیں نے جذبات نبھائے ہیں اصولوں کی جگہ
اپنے ارمان پرو لایا ہوں پھولوں کی جگہ

تیرے سہرے کی یہ سوغات کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

یہ میرے شعر، میرے آخری نذرانے ہیں
مَیں اُن اپنوں میں ہوں جو آج بیگانے ہیں

بے تعلق سی ملاقات کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

سُرخ جوڑے کی تب وتاب مبارک ہو تُجھے
تیری آنکھوں کا نیا خواب مبارک ہو تُجھے

مَیں یہ خواہش یہ خیالات کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

کون کہتا ہے کہ چاہت پہ سبھی کا حق ہے
تُو جسے چاہے تیرا پیار اُسی کا حق ہے

مُجھ سے کہہ دے مَیں تیرا ہاتھ کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

رنگ اور نُور کی برات کِسے پیش کروں
یہ مُرادوں کی حسیں رات کِسے پیش کروں

Rate it:
Views: 1570
05 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets