Add Poetry

روح

Poet: Saeed Ahmed Gaohar By: Saeed Ahmed Gaohar, Bhakkar

یہ عکس ہے ہمارا جسامت کہاں گئی
یہ شکل آدمی کی سلامت کہاں گئی

فریاد کر رہا ہوں میں جس کے سامنے
اس سایہ قبر کی کرامت کہاں گئی

اس شہر کے ہجوم میں رہبر بھی تھا میرا
اب مقتدی بنےتو امامت کہاں گئی

دریا اتر چکا ہے سمندر کی موج میں
پانی کی باقی ماندہ ندامت کہاں گئی

سنتے ہیں اپنے رکھتے ہیں چھاؤں میں مار کے
میں دھوپ میں پڑا ہوں کہاوت کہاں گئی

طوفاں سے بچ کے میرا سفینہ الٹ گیا
ساحل سے پوچھ بحر امانت کہاں گئی

دھنستا ہی جارہا ہوں محبت کے ساتھ جب
گوہر میں کیا کہوں کہ قدامت کہاں گئی

Rate it:
Views: 434
03 May, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets