Add Poetry

روح کے گھاؤ کو دنیا سے چھپا کر ہم کو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

 روح کے گھاؤ کو دنیا سے چھپا کر ہم کو
ٹوٹے آئینے کو کیا گھر میں سجا کر ہم کو

ان سے کہہ دو کہ ہمیں اب نہ ستانا اچھا
جو تعلق سزا بن جائے مٹا کر ہم کو

فیصلہ دل سے کرو ساتھ جو چلنا ہے مرے
سر کو اقرار میں بس تم نہ ہلا کر ہم کو

دیجئے عمر درازی کی دعائیں نہ مجھے
خار سے دامن دل جلدی چھڑا کر ہم کو

رشتۂ خواب سے کب خود کو جدا کر پائی
شب گزرنے کا یہی اک ہے بہا کر ہم کو

تیغ گردن پہ تھی یوں شاہ کی تعریف کری
کتنا مشکل تھا برائی کو بتا کر ہم کو

جب تلک پڑھنے کے قابل رہا وہ خط رکھا
جس کی تحریر مٹے اس کو جلا کر ہم کو

وہ وشمہ کو بھلا بیٹھا تمہیں کیسے خبر
مجھ کو افواہ میں بھی سچ ہی سنا کر ہم کو

Rate it:
Views: 106
27 Oct, 2024
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets