Add Poetry

روضۂ والاے طیبا

Poet: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi By: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi, Malegaon

’’لو وہ آئے مسکراتے ہم اسیروں کی طرف‘‘
ڈھال بن جائے گی راحت ، غم کے تیروں کی طرف

روضۂ والاے طیبا ہم بھی دیکھیں یانبی
ہو نگاہِ لطف و رحمت ہم فقیروں کی طرف

امتِ احمد خدایا! روز و شب حیران ہے
بارشِ قہر و غضب کردے شریروں کی طرف

جو درِ خیرالبشر کا بن گیا ادنا غلام
کیوں کرے وہ رُخ بھلا اپنا امیروں کی طرف

جب گھڑی پُرسش کی پیش آئے لحد میں دوستو!
پڑھ اٹھوں نعتِ نبی دیکھوں ، نکیروں کی طرف

مجھ کو حساں ، کافی و محسن رضا سے پیار ہے
دیکھتا ہوں نعت کے اعلیٰ سفیروں کی طرف

مجھ کو مارہرہ سے حاصل فیضِ روحانی ہوا
شوق سے جاؤں نہ کیوں میںاپنے پیروں کی طرف

دور کردیجے مُشاہدؔ سے ہر اک درد و الم
دیکھیے سرکار میرے بہتے نیروں کی طرف

Rate it:
Views: 421
31 Oct, 2016
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets