رونا آتا نہ تھا لیکن جدائی نے سکھا دیا
حال دل میں نے جب انہیں ابنا سنا دیا
شاعری کا جو میں آج فریفتہ ہوں
غم عشق نے ہمیں ایسا صلہ دیا
حسن محبوب کی تعریف جو یوں کی میں نے
کہ راز دار کو اپنا رقیب بنا دیا
یہ درد پہلے کہاں تھا شاعری میں میری
بس غم عشق نے یہ دل میں بٹھا دیا
آہ رے محسن غالب نے ایسا یو ہی نہیں لکھا
یقیناً ہی عشق نے اس سے ایسا لکھا دیا