روندے ہے نقش پا کي طرح خلق ياں مجھے

Poet: Khawaja Mir Dard By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

روندے ہے نقش پا کي طرح خلق ياں مجھے
اے عمر رفتہ چھوڑ گئي تو کہاں مجھے

اے گل تو رخت باندہ، اٹھا ؤں ميں آشياں
گل چيں تجھے نہ ديکھ سکے باغ بان تجھے

رہتي ہے کوئي بن کيے ميرے تئيں تمام
جوں شمع چھوڑنے کي نہيں يہ زباں مجھے

پتھر تلے کا ہاتھ ہے غفلت کے ہاتھ دل
سنگ گراں ہوئي ہے يہ خواب گراں مجھے

کچھ اور کنج غم کے سوا سوجھتا نہيں
آتا ہے جب کہ ياد وہ کنج وہاں مجھے

جاتا ہوں خوش دماغ جو سن کر اسے کبھو
بدلے ہے دونوں ہي نظريں وہ، ديکھا جہاں مجھے

جاتا ہوں بس کہ دم بہ دم اب خاک ميں ملا مجھے
ہے خضر راہ درد يہ ريگ رواں مجھے

Rate it:
Views: 366
20 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL