رُوٹھ کر مجھ سے کیا کرو گے
سرد آہیں تم بھرو گے
بچھڑ کر مجھ سے اے صنم
نہ جی سکو گے نہ مر سکو گے
اگر مجھ سے کی تُو نے بے وفائی
محبت کسی سے نہ تُم کر سکو گے
دل میرا توڑ کر یاد رکھنا
نہ دل کو کبھی اپنے خوش کر سکو گے
دغا دے گا وہ بھی آخر تمہیں
جس پر جئیوں گے جس پر مرو گے
کہاوت اک تُم بھولنا نہ کبھی
جیسا کرو گے ویسا بھرو گے