قباحتیں بھی ہو گئیں ! وضاحتیں بھی ہو گئیں کہنے کو دِل صاف ہو گئے بدلا تو نہ بدلا ! اے درویش کہنے کو رویوں کا رنگ ڈھنگ نہ بدلا