رہ کے د نیا میں د نیا کی طلب نہیں ر کھتی
Poet: naila rani By: naila rani, karachiرہ کے د نیا میں د نیا کی طلب نہیں ر کھتی
اے ا للہ وا لو میں بھی تو صنم نہیں ر کھتی
کہہ دو میکد ے وا لوں سےاب صنم خا نے نہ بناو
یہ د نیا د نیا داری کے لیئے ا تنی رقم نہیں ر کھتی
روز لگتے ہیں میلے میلوں جا وں کیا لینے
اے مو من زا دو میں بھی تو کو ئی محرم نہیں ر کھتی
اب جو جاو کعبہ میں تو پو چھنا کملی وا لے سے
کیا یہ د نیا میر ے لیئے اک جنم بھی نہی ر کھتی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






