رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل

Poet: صنم By: صنم, Bhalwal

سالوں بعد کی خوشیاں ہوں
کوئی نئے موسم کی رُت ہو
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

ویرانیاں پھر سے کِھلنے لگیں
کسی نئی بہار کی نوید ہو
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

نام کی مسکراہٹیں ہوں لبوں پر
یا غموں پہ پردہ ڑالنا ہو
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

میرے اپنے بھی سب موجود ہوں
چاہے شور شرابے جتنے ہوں
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

نیندوں کی دنیا میں سو کر
کچھ تلخ حقیقتوں میں ڑوب کر
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

میرے دل کے اداس غنچے میں
کچھ پھول سیاہ جو کِھل جائیں
یہی چینخ و پکار کرتے ہیں اکثر
رہتا ہے تجھ سے بچھڑنے کا دکھ مسلسل..

Rate it:
Views: 348
25 Jun, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL